End of an Era: Bengaluru Pays Tribute to Mohammed Saifullah خدمت و اخلاص کی مثال، محمد سیف اللہ صاحب نہیں رہے

بنگلور کی تعلیمی و سماجی دنیا کا عظیم ستون گر گیا

الحاج محمد سیف اللہ صاحب کی رحلت پر شہر بھر میں رنج و غم کی لہر

بنگلور، 14 نومبر (حقیقت ٹائمز)

شہرِ بنگلور کی ممتاز سماجی و تعلیمی شخصیت، بسم اللّٰہ ایجوکیشن ٹرسٹ کے خازن جناب محمد سیف اللہ صاحب آج بروز جمعہ 14 نومبر 2025 کو انتقال کر گئے۔

اِنَّا لِلّٰہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُونَ۔

مرحوم شہر کے کئی معروف تعلیمی اداروں کے بانی و سرپرست رہے ہیں اور انہوں نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ تعلیم، خدمتِ خلق اور رفاہِ عامہ کے کاموں کے لیے وقف کر رکھا تھا۔ اُن کی نگرانی میں درجنوں غریب اور یتیم بچوں نے تعلیم حاصل کی اور آج وہ مختلف شعبوں میں کامیابی کے ساتھ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ان کے انتقال کی خبر سنتے ہی شہر کے علمی، تعلیمی اور سماجی حلقوں میں گہرے رنج و غم کی لہر دوڑ گئی۔ متعدد اداروں کے ذمہ داران، اساتذہ، طلبہ اور شہر کے معزز شہریوں نے مرحوم کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اُن کی خدمات کو ناقابلِ فراموش قرار دیا۔

بی ای ٹی کے چیئرمین ،سینیر رہنما و سابق وزیر آر روشن بیگ نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ محمد سیف اللہ صاحب ایک بے لوث، محنتی اور دیانتدار خدمتگار تھے جنہوں نے تعلیم کے فروغ کے لیے ہمیشہ عملی جدوجہد کی۔ اُن کا خلا طویل عرصے تک محسوس کیا جاتا رہے گا۔مرحوم، ڈاکٹر مشتاق احمد اور ڈاکٹر الطاف احمد (شفاء اسپتال) کے بڑے بھائی تھے۔ شہر کی مذہبی، سماجی، ملی، فلاحی اور تعلیمی سرگرمیوں میں وہ ایک نمایاں مقام رکھتے تھے، اور مختلف اداروں میں ان کی خدمات کو نہایت قدر و احترام کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔

مرحوم کی نمازِ جنازہ آج جمعہ کو بعد نمازِ عصر بڑا مکان عیدگاہ میں ادا کی جائے گی، اور اسی قبرستان میں تدفین عمل میں آئے گی۔مرحوم کا دیدار صبح میں ماولی، سدے
گوڈا اسٹریٹ میں اور چار بجے بڑا مکان عیدگاہ میں کیا جا سکتا ہے۔

مرحوم نے بروز منگل 11 نومبر کو بی ای ٹی میں منعقد ہونے والی کرناٹکا راجیوتسوا اور قومی یومِ تعلیم کی تقریب میں سرگرمی کے ساتھ حصہ لیا اور اس کی کامیابی میں نمایاں کردار ادا کیا۔کسی نے یہ تصور بھی نہ کیا تھا کہ ایسے فعال اور بے لوث خادم یوں اچانک ہم سے جدا ہو جائیں گے۔وہ نام و نمود سے ہمیشہ دور رہتے، خاموشی سے خدمت انجام دیتے، اور بہترین انتظامی صلاحیتوں کے حامل تھے۔ ان کی نگرانی میں بے شمار کامیاب پروگرام منعقد ہوتے رہے۔

مرحوم کی ملی، سماجی اور تعلیمی خدمات  کی ایک طویل فہرست ہے۔الحاج محمد سیف اللہ صاحب نے شہر اور ریاست کے اندر درجنوں اداروں میں نمایاں کردار ادا کیا۔ ان کی خدمات کا دائرہ انتہائی وسیع تھا، جن میں بسم اللہ ایجوکیشنل ٹرسٹ (بی ای ٹی) — بانی و خازن ،بنگلور ساؤتھ ویلفیئر ٹرسٹ و ہلال اسکولس — اعزازی سکریٹری جامع مسجد مسلم چیریٹیبل فنڈ ٹرسٹ — ٹرسٹی و انٹرنل آڈیٹر، کنز العلوم ایجوکیشنل اینڈ چیریٹیبل ٹرسٹ و مدرسہ کنز العلوم، مدھوگری — بانی و ورکنگ چیئرمین، الامین ایجوکیشنل سوسائٹی — ای سی ممبر، کرناٹک بیت الحجاج ٹرسٹ — ٹرسٹی، یتیم خانہ اہلِ اسلام — ایجوکیشن کمیٹی کے رکن ،ماولی ایجوکیشنل سوسائٹی (ایم ای ایس اسکول) — جوائنٹ سکریٹری ،مدنی ایجوکیشنل ٹرسٹ، و الامین کمبل پوش کنڑا اسکول — ٹرسٹی ،شفاء اسپتال فاؤنڈیشن کے سرپرست ،الامین ریزیڈینشل اسکول ٹرسٹ، ہوسکوٹے — سابق اعزازی سکریٹری ،مسجد ابوالقاسم ماولی — سابق خازن ،مجلس ملیہ اسلامیہ — سابق جوائنٹ سکریٹری شامل ہیں ۔مرحوم نے نہ صرف ادارے قائم کیے بلکہ انہیں ترقی کی نئی منزلوں تک پہنچایا۔تعلیمی اداروں کے اساتذہ، طلبہ اور منتظمین کے مطابق:"وہ ایسے ذمہ دار تھے جو صرف کام نہیں کرتے تھے، کام کروانا بھی جانتے تھے، اور ہمیشہ پوری ٹیم کو ساتھ لے کر چلتے تھے "۔

الحاج محمد سیف اللہ صاحب کی شخصیت اپنی سادگی، اخلاص، دیانت داری اور خدمتِ خلق کے جذبے کے لیے مشہور تھی۔ وہ علماء دین سے بے حد محبت رکھنے والے ،ہمیشہ مشوروں کی قدر کرنے والے ،غریب و یتیم بچوں کے حقیقی سرپرست،تعلیمی و سماجی مسائل کے حل کے لیے سرگرم ،ہر وقت امت اور سماج کی بھلائی کے لیے بے چین رہا کرتے تھے۔ ان کی نگرانی میں سینکڑوں طلبہ نے تعلیم حاصل کی اور آج مختلف میدانوں میں نمایاں خدمات انجام دے رہے ہیں۔مرحوم نے ریاست اور شہر کی کئی معروف شخصیات کے ساتھ مل کر کام کیا، جن میں ڈاکٹر کے رحمن خان ، آر روشن بیگ ، دانیال قاضی ،ڈاکٹر ممتاز احمد خان ،مولانا عتیق احمد مرحوم، حضرت مولانا ریاض الرحمن رشادی ،پروفیسر بی شیخ علی مرحوم اور دیگر سرکردہ شخصیات شامل ہیں ۔ملی ،سماجی ، تعلیمی اور متعدد سیاسی رہنماؤں نے ان کے انتقال کو ’’قوم کا بڑا خسارہ‘‘ قرار دیا۔مرحوم کی اچانک رحلت پر بنگلور کے تمام ملی، فلاحی، سماجی اور تعلیمی اداروں میں گہرا سوگ چھا گیا ہے۔بہت سے اداروں نے مشترکہ بیان میں کہا: "ہم ایک ایسی شخصیت سے محروم ہوگئے جو بیک وقت رہنما، مشیر، سرپرست اور بے لوث خدمت گزار تھے۔ ان کا خلا پُر نہیں کیا جا سکتا۔"اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے،ان پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے،ملتِ اسلامیہ کے لیے ان کی بے شمار خدمات قبول فرمائے،اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔ آمین

9880100076 / 9448954523 / 9880296452

ادارہ حقیقت ٹائمز بھی مرحوم کے پسماندگان کے اس غم میں برابر کا شریک ہے، وہ اپنے ایک محسن و خیر خواہ سے محروم ہوگیا ، اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ مرحوم کی مغفرت فرمائے اور تمام پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے ۔ آمین ثم آمین 


10/Post a Comment/Comments

  1. A great personality we have lost today 😢may Allah gim with a great jannah Ameen

    ReplyDelete
  2. A great human being who always tried to help our community in all the best possible ways he could do..May Allah forgive him and grant him place in jannatul firdous..

    ReplyDelete
  3. A pure soul departed today without disturbing anyone😭.A person of excellence, filled with humility and simplicity ,passion and dedication to the highest level for helping orphans ..May Allah grant him place in jannatul firdous..

    ReplyDelete
  4. Great irreparable loss 😭😭😭

    ReplyDelete
  5. A great personality which can never be forgotten. May Allah grant him jannatul firdous

    ReplyDelete
  6. We lost a GEM who kept himself front for the service and last for the sake of name and set an example to follow in future ..A guide we look upto and just like Sir Syed Ahmed Khan..

    ReplyDelete
  7. Qabile tareef janab Mohammad Saifullah Sir ko Allah tala Jannatul firdaus mai Ala Maqam Ata Farmaye Aameen.😭😭😭😭😭😭

    ReplyDelete
  8. May almighty Allah give him best ever place in jannah ameen summa ameen 🤲😢😭😭💔

    ReplyDelete
  9. We lost a pure soul who kept himself dedicated to the students future,he is the best example to follow in future.May Almighty Allah bless him the biggest place in Jannah 🥹

    ReplyDelete
  10. Allah yarham hu,amen

    ReplyDelete

Post a Comment