MP Naik Slams Poor Outreach of Central Minority Schemes in Karnataka اقلیتی فنڈز کے ناقص استعمال پر پارلیمنٹ میں سخت سوالات

کرناٹک کی نوّے لاکھ اقلیتی آبادی میں صرف چند ہزار مستفید

جی کمار نائک کا پارلیمنٹ میں این ایم ڈی ایف سی کی ناکامی پر سخت سوال

نئی دہلی/رائچور، 5 دسمبر (حقیقت ٹائمز)

کرناٹک سے رکنِ پارلیمان اور سینئر آئی اے ایس افسر جی کمار نائک نے لوک سبھا میں قومی اقلیتی ترقی و مالیاتی کارپوریشن (این ایم ڈی ایف سی) کے تحت اقلیتوں کو ملنے والے قرضوں کی انتہائی کم سطح پر شدید تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’تقریباً 96 لاکھ اقلیتی آبادی رکھنے والی ریاست کرناٹک کو گزشتہ 30 برسوں میں صرف 30 ہزار مستفیدین تک محدود رکھنا نہایت افسوس ناک اور قابلِ غور مسئلہ ہے۔‘‘پارلیمنٹ میں ان کے سوال پر وزارتِ اقلیتی امور نے تحریری جواب دیتے ہوئے بتایا کہ تین دہائیوں میں کرناٹک کو این ایم ڈی ایف سی کے تحت ₹3.73 کروڑ مائیکرو کریڈٹ ،₹134 کروڑ ٹرم لون ،فراہم کیے گئے، جن سے فائدہ اٹھانے والوں کی مجموعی تعداد صرف 30 ہزار رہی ہے۔اس کے برعکس کیرلا اور مغربی بنگال نے انہی مرکزی اسکیموں کا بھرپور استعمال کرتے ہوئے لاکھوں اقلیتی خاندانوں کو مالی معاونت اور روزگار کے مواقع فراہم کیے ہیں۔ 

جس پر کمار نائک نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ“کرناٹک اپنے حق کے مطابق فائدہ نہیں پا رہا”۔جی کمار نائک نے ایوان میں نشاندہی کی کہ قرض کی کم سطح کی بنیادی وجوہات یہ ہیں۔ریاست میں مرکزی اسکیموں کے متعلق کم آگاہی ،مستحق افراد تک اسکیموں کی کمزور رسائی، ریاستی ایجنسیوں اور بینکوں کی جانب سے غیر مؤثر عملدرآمد۔اقلیتوں کے لیے مخصوص فنڈز کا ناکافی استعمال۔انہوں نے کہا کہ “کرناٹک میں اقلیتی نوجوان، خواتین، کاریگر اور طلبہ اپنے حق کی مالی معاونت سے محروم ہیں۔ یہ ناانصافی فوری توجہ کی متقاضی ہے۔”مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن ریجیجو نے اپنے تحریری جواب میں این ایم ڈی ایف سی کی تمام اہم اسکیموں، آمدنی کی شرائط اور قرض کی حدوں کی تفصیلی جانکاری پیش کی۔جس کے تحت مسلمان،عیسائی ،سکھ ،بدھ ،پارسی، جین طبقات سے تعلق رکھنے والے احباب جن کی آمدنی کی حد کے مطابق کریڈٹ لائن 1: سالانہ 3 لاکھ روپے تک ،کریڈٹ لائن 2: سالانہ 8 لاکھ روپے تک ہے ۔اور اہم اسکیموں کی مطابق  ٹرم لون کریڈٹ لائن 1: 20 لاکھ تک قرض، 6٪ سود ،کریڈٹ لائن 2: 30 لاکھ تک قرض ۔مرد: 8٪ سود ،خواتین: 6٪ سود۔ تعلیمی قرض اندرونِ ملک کورسز: 20 لاکھ ،بیرونِ ملک: 30 لاکھ سود: 3٪ تا 8٪ (جنس کی بنیاد پر رعایت) وراثت اسکیم — کاریگروں کے لیے زیادہ سے زیادہ 10 لاکھ قرض،سود: مرد 5٪، خواتین 4٪ (کریڈٹ لائن 1) مائیکرو فنانس ایس ایس چیز  کے ذریعے1 سے 1.5 لاکھ قرض ،سود: 7٪ سے 10٪ کے درمیان ۔سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بعض ریاستوں نے ایم ایم ڈی ایف سی سے بھاری قرض، تعلیمی امداد اور مائیکرو کریڈٹ کا مؤثر استعمال کیا۔لیکن کرناٹک میں مصروف عمل اداروں کی کمزور فعالیت اور آگاہی کی کمی کے باعث مستحقین کی تعداد سب سے کم رہیجی کمار نائک نے حکومتِ ہند سے مطالبہ کیا کہ کرناٹک کے لیے اقلیتی فنڈز میں نمایاں اضافہ کیا جائے ،ریاست بھر میں براہ راست آگاہی مہمات چلائی جائیں‌،قرض کی منظوری اور رسائی کے نظام کو شفاف اور تیز بنایا جائے۔انہوں نے کہا‌ کہ “مرکزی حکومت کے ذریعے اقلیتوں کے لیے بنی اسکیموں کا فائدہ کرناٹک کے عوام تک نہیں پہنچ رہا۔ یہ خلا پر کرنا مرکزی و ریاستی حکومتوں دونوں کی ذمہ داری ہے۔”

0/Post a Comment/Comments