Cabinet Clears Anti-Hate Bill, Bengaluru Tunnel Road Project and Minority School Buildings اقلیتی اسکولوں کی نئی عمارتیں، ہیٹ کرائم بل اور اہم ترقیاتی منصوبے منظور

نفرت انگیزی مخالف قانون، ٹنل روڈ، اقلیتی اسکولوں کی عمارتیں اور فلاحی منصوبوں کو کابینہ کی منظوری

سماجی ہم آہنگی، ٹریفک راحت، تعلیمی انفراسٹرکچر اور زرعی شعبے میں بڑی پیش رفت

بنگلورو، 4 دسمبر — (حقیقت ٹائمز)

 وزیر اعلیٰ سدارامیا کی صدارت میں آج ہونے والے کابینہ اجلاس میں ریاستی ترقی، سماجی ہم آہنگی اور بنیادی سہولیات سے متعلق کئی اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں نفرت انگیزی اور نفرت پر مبنی جرائم کے خلاف سخت مسودہ قانون سمیت مجموعی طور پر متعدد عوامی مفاد کے فیصلوں کو پیش و منظور کیا گیا۔ کابینہ اجلاس کے بعد اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر قانون و پارلیمانی امور ، اور سیاحت ایچ کے پاٹل نے بتایا کہ  اقلیتی بہبود کے شعبے میں ایک اہم فیصلے کے تحت کابینہ نے 19 مرار جی دیسائی اقلیتی رہائشی اسکولوں کی خاص عمارتوں کے لیے 304 کروڑ روپے کی لاگت سے نئی عمارتوں کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔یہ قدم اقلیتی طلبہ کی تعلیمی سہولیات میں بہتری اور بہتر رہائشی انفراسٹرکچر کی فراہمی کے لیے اہم پیش رفت تصور کیا جا رہا ہے۔ 

کابینہ نے ’’کرناٹک نفرت انگیزی اور ہیٹ کرائمز (پریوینشن) بل 2025‘‘ کو منظوری دیتے ہوئے واضح کیا کہ مذہبی، سماجی اور سماجی میڈیا پلیٹ فارمز پر نفرت پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی راہ ہموار ہوگی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ اس قانون کا مقصد ریاست میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور امن کو مضبوط بنانا ہے۔بنگلورو میں بڑھتی ٹریفک کو کم کرنے کے لیے ہیبال جنکشن سے مہکری سرکل تک تین-لین ڈبل ٹنل روڈ کے تعمیراتی منصوبے کو کَٹ اینڈ کور ماڈل پر منظوری دی گئی ہے۔یہ منصوبہ 2215 کروڑ روپے کی تخمینی لاگت سے مکمل ہوگا اور اس کے ساتھ ایک ایلیویٹڈ کاریڈور مع ریمپ بھی تعمیر کیا جائے گا۔ حکومت کے مطابق بنگلورو کی ٹریفک کو بڑی حد تک راحت ملے گی۔ مسٹر پاٹل نے بتایا کہ  راجیو گاندھی ہیلتھ یونیورسٹی کی جانب سے گلبرگہ، گدگ، داونگیرے، میسور، بنگلورو اور دیگر شہروں میں جدید اسکل لیبز کے قیام کے منصوبے کو 452 کروڑ کی لاگت سے منظوری ۔پی ایم ابھیم اسکیم کے تحت ریاست بھر میں 334 آیوشمان آروگیہ مندروں کے قیام کی منظوری (لاگت 217 کروڑ روپے) کوپّل، یلبرگہ اور مضافات میں کرٹیکل کیئر بلاک کے لیے 28.69 کروڑ کی منظوری، اندرونِ ریاست ندی و آبی گزرگاہوں کے لیے کرناٹک ان لینڈ وہیکل رولز 2025 کی منظوری، 800 سرکاری اسکولوں کو کرناٹک پبلک اسکولز (کے پی ایس) ماڈل میں اپ گریڈ کرنے کے لیے ڈی پی آر کی تیاری کا فیصلہ ،کابینہ نے مکئی کے کاشتکاروں کو درپیش مسائل پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکم دیا کہ ایم ایس پی 2400 روپے کو یقینی بنانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔کے ایم ایف کو 50,000 میٹرک ٹن مکئی خریدنے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ چڈچّن ایریگیشن پروجیکٹ کے لیے 485 کروڑ کی منظوری، ہیماوتی ندی لِفٹ ایریگیشن (فیز 2) کے لیے 67 کروڑ کی منظوری، کنیگل و بھکتراہلی پینے کے پانی کی اسکیموں کے لیے 34 سے 73 کروڑ تک کے منصوبے، اندرونِ شہر کانگریس بھون ٹرسٹ کو شہری پلاٹس مارکیٹ ویلیو کے 5٪ پر دینے کی منظوری۔ بنگلورو نیفرو-یورولوجی انسٹی ٹیوشن کے لیے 3 ایکڑ زمین کی منظوری۔

0/Post a Comment/Comments