ہاسن کے 530 دیہاتوں میں جدید پانی سپلائی منصوبے کو کابینہ کی منظوری
باناور اور گنڈسی بلاک میں پانچ سالہ آپریشن و مینٹیننس کے لیے 73.22 کروڑ روپے منظور
بنگلورو، 4 دسمبر (حقیقت ٹائمز)
کرناٹک کابینہ نے آج وزیر اعلیٰ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں ہاسن ضلع کے باناوار اور گنڈسی بلاک کے 530 دیہاتوں میں پانی سپلائی اسکیم کی پانچ سالہ آپریشن و مینٹیننس کے لیے 73.22 کروڑ روپے کی انتظامی منظوری دے دی ہے۔ اس بات کی اطلاع دیہی ترقی اور پنچایت راج ، اور آئی ٹی و بایو ٹیک کے وزیر پریانک کھرگے نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے دی۔ وزیر موصوف کے مطابق، منصوبے کے تحت باناوار اور گنڈسی بلاک کی آبادی کو 2047 تک 2,51,880 افراد تک پہنچنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے، جس کے مطابق صاف و معیاری پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے جدید نظام تیار کیا گیا ہے۔منصوبے کے لیے 22.04 ایم ایل ڈی صلاحیت کا جدید واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر کیا گیا ہے، جو گنڈسی سنتے میدان کے قریب، ارسیکیرے–کتوکندی/لالنکیری روڈ کے پاس واقع ہے۔اس پلانٹ میں صاف کیا ہوا پانی رنجیہلی کی پہاڑی پر واقع مرکزی ذخیرہ (ماسٹر بیلنس ریزروائر) میں جمع کیا جاتا ہے، جہاں سے اسے تمام 530 بستیوں کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔مسٹر کھرگے نے بتایا کہ کابینہ نے اگلے پانچ سال تک بجلی کے اخراجات سمیت اس پورے نظام کی دیکھ بھال، مرمت، اور آپریشن کے لیے بھی منظوری دے دی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ دیہی علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی مسلسل فراہمی اور پانی کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے نہایت اہم قدم ہے۔
Post a Comment