CM Siddaramaiah Urges Farmers to Adopt Scientific Farming at Krishi Mela 2025 منڈیا کرشی میلہ: سدارامیا کا سائنسی زراعت پر زور

کسانوں کو سائنسی اور جامع زرعی طریقے اپنانا لازمی:   سدارامیا

منڈیا میں "کرشی میلہ 2025" کا افتتاح، نئی زرعی یونیورسٹی اور اسکیموں کا اعلان

منڈیا، 5 دسمبر (حقیقت ٹائمز)

وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ کسانوں کو اپنی زرعی پالیسی میں جامع اور سائنسی زرعی طریقے اپنانے ہوں گے اور اپنی پیداوار کو قدر افزائی کے ساتھ بازار تک پہنچانا ہوگا تاکہ معاشی مضبوطی ممکن ہو سکے۔وہ آج "کرشی میلہ 2025 — جامع زراعت سے پائیداری" کے افتتاح سے خطاب کر رہے تھے، جسے منڈیا کے وی سی فارم میں زراعت، باغبانی، مویشی پروری، جنگلات، ماہی پروری، دیہی ترقی، خواتین و اطفال ترقی، نبارڈ اور دیگر محکموں کے اشتراک سے منعقد کیا گیا۔وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ منڈیا، میسور، چامراج نگر اور کوڈاگو کے کسانوں کے لیے ایک زرعی یونیورسٹی کی ضرورت تھی۔ 

اس تجویز کو کابینہ میں منظور کرکے منڈیا زرعی سائنس یونیورسٹی قائم کی گئی، جو ریاست کی پانچویں زرعی یونیورسٹی ہے اور پہلے سال ہی یو جی سی کی منظوری حاصل کر چکی ہے۔انہوں نے کہا کہ زرعی یونیورسٹیوں کی تحقیق اور نئی اقسام و ٹیکنالوجی اس وقت فائدہ مند ہوں گی جب یہ براہِ راست کسانوں تک پہنچیں۔سدارامیا نے کہا کہ آج زرعی مزدور دستیاب نہیں، اس لیے کسانوں کو جدید زرعی آلات اختیار کرنے چاہئیں تاکہ وقت اور پیسے دونوں کی بچت ہو۔ حکومت زرعی مشینری سمیت مختلف سہولتیں فراہم کر رہی ہے۔کسانوں اور ماہرین نے منڈیا زرعی یونیورسٹی میں بین الاقوامی "سینڈوچ پی جی پروگرام" شروع کرنے کی مانگ کی، جسے وزیر اعلیٰ نے مثبت انداز میں قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی جی ڈی پی میں سب سے زیادہ حصہ زرعی شعبے کا ہے، اس لیے حکومت اس کی مضبوطی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہر مذہب و طبقے میں غریب اور کسان موجود ہیں۔ امبیڈکر کے نظریات کے مطابق سماجی و معاشی مساوات قائم کیے بغیر ناانصافی دور نہیں ہو سکتی۔ حکومت کمزور طبقات، محنت کشوں، خواتین اور دلت و پسماندہ طبقات کے لیے متعدد اسکیمیں چلا رہی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت نے مائی شوگر فیکٹری کو بچانے کے لیے 50 کروڑ روپے جاری کیے۔فیکٹری کا بجلی بل معاف کیا گیا۔فیکٹری کے لیے نیا بوائلنگ ہاؤس فراہم کیا جائے گا۔پانچ گارنٹی اسکیموں سے عوام کو فائدہ پہنچ رہا ہے۔منڈیا ضلع میں 18 لاکھ خواتین نے "شکتی" اسکیم کے تحت مفت سفر کیا ہے اور 4 لاکھ سے زیادہ گھروں کو مفت بجلی فراہم کی جا رہی ہے۔میلے کے دوران وزیر اعلیٰ نے منڈیا زرعی یونیورسٹی کی تیار کردہ 5 نئی زرعی اقسام اور 9 نئی تکنیکوں کا اجرا کیا۔رکن اسمبلی درشن پٹنّیّا نے زرعی کیلنڈر جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ 1939 میں منڈیا میں 630 ایکڑ اراضی پر زرعی ریسرچ سینٹر قائم کیا گیا تھا۔ریاست کی تمام زرعی جامعات بہترین تحقیق پیش کر رہی ہیں۔حکومت نے منڈیا زرعی یونیورسٹی کے آلات کی بہتری کے لیے 100 کروڑ روپے منظور کیے ہیں۔فلپائن کے "انٹرنیشنل رائس ریسرچ سینٹر" کے ساتھ معاہدہ کرکے نئی مزاحمتی دھان کی اقسام تیار کی جائیں گی۔اس موقع پر وزیر زراعت این۔ چلوورایاسوامی، رکن اسمبلی درشن پٹنّیّا، ایم ایل سی دینیش گولّی گوڈا سمیت متعدد وزراء، افسران اور عوام کی بڑی تعداد موجود تھی۔

0/Post a Comment/Comments