ٹیکس چوری روکنے، جعلی ان پٹ کریڈٹ پر سخت قانونی کارروائی کی ہدایت
ٹیکس محاصل فلاحی اسکیموں کی مضبوط بنیاد۔ سدارامیا
بنگلورو، 5 دسمبر (حقیقت ٹائمز)
وزیر اعلیٰ سدارامیا نے آج ودھان سودھا میں ریاست کے تجارتی ٹیکس اور آبکاری ٹیکس محکموں کی پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا اور محکموں کو مقررہ اہداف کی سو فیصد تکمیل کے لیے سخت اور مؤثر اقدامات کرنے کی ہدایت دی۔وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ مالی سال 2025-26 کے لیے تجارتی ٹیکس محکمہ کو 1.20 لاکھ کروڑ روپے ٹیکس جمع کرنے کا ہدف دیا گیا ہے۔نومبر کے اختتام تک محکمہ نے 80 ہزار کروڑ روپے کا ہدف مقرر کیا تھا،جس کے مقابلے میں 72,131 کروڑ روپے کی خالص وصولی کی گئی۔اس طرح 90 فیصد ہدف حاصل کرلیا گیا ۔اس میں جی ایس ٹی وصولی: 53,522 کروڑ روپے ،کے ایس ٹی کا اسٹیٹ ٹیکس 17,595 کروڑ روپے، اور پروفیشنل ٹیکس: 1,014 کروڑ روپے شامل ہیں۔

اپریل سے اگست کے درمیان محکمہ نے 12 فیصد کی ترقی درج کی تھی۔تاہم گزشتہ تین مہینوں میں جی ایس ٹی شرحوں میں تبدیلی کے باعث ترقی کی رفتار گھٹ کر صرف 3 فیصد رہ گئی۔وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ نومبر کے آخر تک محکمہ نے 13 ہزار سے زائد معائنات کیے، جن کے نتیجے میں 3183 کروڑ روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔سدارامیا نے ہدایت دی کہ ٹیکس چوری روکنے کے لیے نگرانی اور اچانک معائنات جاری رکھے جائیں ،پچھلے برسوں کے اعداد و شمار کے سائنسی تجزیے کے ساتھ تحقیقی شعبے کو مضبوط کیا جائے،ٹیکنالوجی کا بہتر استعمال کیا جائےجعلی ان پٹ ٹیکس کریڈٹ کے معاملات پر سخت نظر رکھی جائے،ایسے معاملات میں فوجداری مقدمات درج کرکے قانونی کارروائی کی جائے۔وزیر اعلیٰ کو بتایا گیا کہ مالی سال 2025-26 میں آبکاری ٹیکس وصولی کا ہدف 43 ہزار کروڑ روپے طے کیا گیا ہے۔

نومبر کے اختتام تک محکمہ نے 26,215 کروڑ روپے وصول کیے ،جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 10.46 فیصد زیادہ ہے۔وزیر اعلیٰ نے آبکاری محکمہ کو بھی ہدایت دی کہ مقررہ ہدف کی مکمل تکمیل یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن قدم اٹھایا جائے۔اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدارامیا نے واضح کیا کہ ریاست کی ترقی، فلاحی اسکیموں اور عوامی بہبود کے پروگراموں کے لیے ٹیکس محاصل کی مضبوط بنیاد ناگزیر ہے، لہٰذا دونوں محکمے بلا کسی غفلت کے اپنے اہداف پورے کریں۔
Post a Comment