حیدرآباد میں "جشنِ رنگِ بچپن" — بچوں کے ادب پر بین الاقوامی سیمینار کا اعلان
اردو ادبِ اطفال کی ترویج و فروغ کے لیے آل انڈیا ادبِ اطفال سوسائٹی کی نئی پیش قدمی
حیدر آباد 5 اکتوبر (حقیقت ٹائمز)
آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی دہلی کے زیر اہتمام حیدرآباد میں 11' 12 اور 13 نومبر کو بين الاقوامی سیمینار اور کلچرل پروگرام "جشن رنگ بچپ" منایا جا رہا ہے۔ جگہ کا عنقریب اعلان کیا جائے گا۔ سیمینار کا آغاز یعنی پہلے دن 11 نومبر کو صبح ساڑھے 10 بجے افتتاحی سیشن ہوگا لنچ کے بعد دوسرا سیشن ہوگا اور شام چھ بجے "سولو مشاعرہ " کا اہتمام کیاجائے گا ـ سوسائٹی کے جنرل سکریٹری سراج عظیم صاحب نے بتایا کہ دیگر تفصیلات سے عوام کو جلد واقف کروایا جائے گا، اس پروگرام میں حیدرآباد کے علاوہ قومی اور بین الاقوامی مندوبین ،اردو ادب نواز ممتاز و معروف شخصیات و شعراء کرام اور سرکردہ اصحاب فکر کی بڑی تعداد شریک ہوگی "جشن رنگ بچپن "کے سلسلے میں حیدرآباد میں ایک مشاورتی اجلاس ادبی و تہذیبی مرکز " میڈیا پلس اڈیٹوریم " گن فاؤنڈری میں منعقد ہوا۔اجلاس کی صدارت سکریٹری آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی جناب سراج عظیم نے کی، اجلاس کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے تفصیلات بتائیں اور کہا کہ آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی کا مقصد بچوں کے ادیبوں کو متعارف کروانا اور آگے بڑھانا ہے اور سب سے اہم بات یہ ہے کہ عوام میں بچوں کے ادب کی ضرورت و اہمیت کو واقف کیا جائ۔ے اردو ادب میں بچوں کے لیے کئی لوگوں نے لکھا ہے اور بچوں کے ادب پر لوگوں کو لکھنے کے لیے مزید آمادہ کرنا ادب اطفال سوسائٹی کا بنیادی مقصد ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بچوں کے ادب پر اس وقت جو لوگ لکھ رہے ہیں ان کی حوصلہ افزائی بھی ہمارا بنیادی مقصد ہے۔ یہ اجلاس جو ایڈیٹر ہفت روزہ " گواہ "ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویز کی زیر سرپرستی منعقد ہوا،سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرمظفر حسین غزالی کوآرڈینیٹر اردو پریس یونیسف وسینیئر صحافی نے بتایا کہ اس عظیم الشان جشن رنگ بچپن کے تحت اردو والوں سے گزارش ہے کہ وہ دست تعاون دراز کریں اور پروگرام کو کامیاب بنائیں۔ ڈاکٹر غزالی نے کہا کہ "جشن رنگ بچپن" یہ اپنی نوعیت کا منفرد پروگرام ہوگا، جس سے اردو عوام کافی محظوظ ہو سکیں گے۔ ڈاکٹر شعیب رضا خان اسسٹنٹ ڈائریکٹر این آئی او ایس نے کہا کہ اردو کا تحفظ ہر ایک کی ذمہ داری ہے ہم اردو کے تحفظ بالخصوص اردو بول چال کے لیے اپنے آپ کو وقف کر دیں ،زیادہ سے زیادہ اردو الفاظ کا استعمال کریں ۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اردو کا ایک گہوارہ مانا جاسکتا ہے یہ بڑا مرکز ہے ہندوستان کی مختلف ریاستوں اور مقامات میں اردو کا چلن دھیرے دھیرے کم ہوتا جا رہا ہے، حد تو یہ ہے کہ شادی بیاہ اور دیگر تقاریب کے کارڈز بھی دیگر زبان میں طبع کیے جا رہے ہیں۔ شعرا ،ادیب حضرات اور سیاست داں بھی اردو کے بجائے زیادہ تر دیگر زبان کے الفاظ استعمال کرنے لگے ہیں۔ کئی مقامات پر اردو بولنے والے ہی اپنے مقصد سے دور ہوتے جا رہے ہیں، حد تو یہ ہے کہ علماء اور اردو داں بھی دوسری زبان کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن حیدرآباد میں ہم دیکھتے ہیں کہ اردو کثرت سے لکھی پڑھی اور بولی جا رہی ہے۔سماجی جہدکار محمد حسام الدین ریاض نے اجلاس کی کاروائی چلائی ۔ڈاکٹر سید فاضل حسین پرویز نے آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی کے سکریٹری جناب سراج عظیم اور دیگر ذمہ داروں کو یقین دلایا کہ وہ اس "جشن رنگ بچپن" کے سلسلے میں ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اس جشن کو وقت کی اہم ترین ضرورت قرار دیا اور اردو داں عوام،اساتذہ،لیکچررس،پروفیسرس و دیگر محبان اردو سے خواہش کی کہ وہ آئندہ ماہ حیدرآباد میں منعقد ہونے والے اردو کے اس عظیم پروگرام میں مع احباب شرکت کریں جناب محمد حسام الدین ریاض نے بھی تیقن دیا کہ وہ اس ،"جشن رنگ بچپن" کے سلسلے میں اپنے ہر ممکن تعاون کے لیے اپنے اپ کو پیش کرتے ہیں بچوں کی ممتاز و معروف ادیبہ و شاعرہ ڈاکٹر فہمیدہ جمیل نے آل انڈیا ادب اطفال سوسائٹی کے ذمہ دار جناب سراج عظیم کے اردو کے اس کام کو ایک عظیم مقصد سے تعبیر کرتے ہوئے اردو والوں سے خواہش کی کہ وہ اس جشن رنگ بچپن کے سلسلے میں دست تعاون دراز کریں انہوں نے کہا کہ بچوں کے ادب پر حیدرآباد میں منعقد ہونے والا یہ سیمینار واقعی ایک منفرد پروگرام ہوگا جناب سی اقبال رشید اورجناب محمد جمیل احمد نلگنڈہ نے بھی جشن رنگ بچپن کے سلسلے میں مختلف تجاویز اور مشوروں اور خیالات سے اپنے آپ کو وابستہ کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ وہ بھی ہر ممکن تعاون کے لیے تیار ہیں محترمہ رفیعہ نوشین نے اس پروگرام کے سلسلے میں اپنی نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔
انتہائی مسرت آگیں اقدام ہے۔ جس کی ہر جانب سے حوصلہ افزائی ہونی چاہیے۔ اردو کا خادم اور ایک صحافی ہوئے کی حیثیت سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلاتا ہوں۔ اور اس تحریک کو زیادہ سے زیادہ عام کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ ان شاء اللہ
ReplyDeletePost a Comment