جامعہ امام الربانی چکمگلور میں سالانہ انعامی اجلاس شاندار انداز میں منعقد
دینی مدارس ملتِ اسلامیہ کے قلعے اور ایمان کی بقا کی ضمانت ۔مولانا غیاث احمد رشادی کا خطاب
چکمگلور، 20 اکتوبر (فیروز نشیمن)
چکمگلور کے معروف دینی ادارے جامعہ امام الربانی کا عظیم الشان سالانہ انعامی اجلاس مسجد فردوس دوبئی نگر میں نہایت شاندار پیمانے پر منعقد ہوا۔ یہ ادارہ مولوی حافظ محمد اسلم صاحب کی زیرِ سرپرستی قائم ہے، جو علاقے میں تعلیمِ دین کے فروغ کے لیے معروف ہیں۔اجلاس کی صدارت مولانا غیاث احمد رشادی، صدر صفا بیت المال انڈیا، رکن آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ اور بانیِ محراب فاؤنڈیشن حیدرآباد نے کی۔ مہمانانِ خصوصی میں مفتی توقیر احمد قاسمی (صدر جمعیت العلماء ہند، چکمگلور)، عبدالروف مظہری صاحب، مولوی جنید احمد صدیقی (خطیب و امام مسجد خضری) اور مفتی عتیق الرحمن شامل تھے۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلامِ پاک سے ہوا، جس کی سعادت مولوی محمد ابرار نے حاصل کی۔ اس کے بعد محمد حذیفہ ارےہلی نے حمدِ باری تعالیٰ اور محمد عمر فاروق نے نعتِ شریف پیش کی۔طلبہ نے مختلف دینی موضوعات پر تقاریر پیش کیں، جن میں مولوی محمد شعیب نے “ختمِ نبوت” کے عنوان پر نہایت مدلل تقریر کی جبکہ مولوی محمد توحید نے “اوقاف کی جائیداد اور اس کا صحیح استعمال” پر روشنی ڈالی۔مدرسے کے استاد مولوی شمش الدین نے افتتاحی کلمات پیش کیے اور جلسے کی نظامت کے فرائض بھی بہترین انداز میں انجام دیے۔ناظم و مہتمم جامعہ مولوی محمد اسلم نے ادارے کی تعلیمی کارکردگی پیش کرتے ہوئے بتایا کہ جامعہ میں دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم کا بھی بہتر انتظام موجود ہے تاکہ طلبہ دونوں جہانوں میں کامیاب ہوں۔صدرِ جلسہ مولانا غیاث احمد رشادی نے اپنے ولولہ انگیز خطاب میں کہا کہ “یہ دینی مدارس ملتِ اسلامیہ کے قلعے ہیں۔ اگر یہ قائم نہ رہیں تو ہماری آنے والی نسلیں دین سے محروم ہو جائیں گی۔”انہوں نے کہا کہ آج کے ٹیکنالوجی کے دور میں مسلمانوں کی نئی نسل دین سے دور ہوتی جا رہی ہے۔ صرف 30 فیصد مسلمان دینی عمل پر قائم ہیں جبکہ 70 فیصد دین سے غافل ہیں، جو تشویش کی بات ہے۔انہوں نے کہا کہ مدارسِ دینیہ کے طلبہ اسلام کے حقیقی سرمایہ ہیں، یہی بچے کل امت کی قیادت کریں گے۔ انہوں نے والدین و سرپرستوں سے اپیل کی کہ وہ مدارسِ اسلامیہ کو قدر و عزت کی نگاہ سے دیکھیں۔مدرسہ انتظامیہ کی جانب سے ناظمِ مدرسہ مولوی محمد اسلم اور مفتی توقیر احمد قاسمی نے صدرِ جلسہ مولانا غیاث احمد رشادی کو شال پوشی اور گل پوشی کے ذریعے خراجِ عقیدت پیش کیا۔اسی طرح مفتی اسداللہ غالب قاسمی (قاضی شریعت، چکمگلور)، قاری عبدالمناف صاحب، اطہر پرویز صاحب (متولی مسجد فردوس) اور دیگر مہمانانِ خصوصی کی بھی شال پوشی و عزت افزائی کی گئی۔اس موقع پر طلبہ نے قرأت، نعت، تقاریر اور مکالمے کے مظاہرے پیش کیے۔ نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلبہ کو مہمانانِدکھانے والے طلبہ کو مہمانانِ خصوصی کے ہاتھوں انعامات سے نوازا گیا۔ناظمِ مدرسہ مولوی محمد اسلم کے اظہارِ تشکر اور مفتی توقیر احمد قاسمی کی دعا پر جلسے کا اختتام ہوا۔ آخر میں تمام حاضرین کے لیے پرتکلف ضیافت کا اہتمام کیا گیا۔
Mashallah
ReplyDeleteMashallah
ReplyDeletePost a Comment